مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیرخارجہ امیر عبداللہیان نے اتوار کو ایک بریفنگ سیشن کے دوران قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے ارکان کو غزہ کے خلاف اسرائیلی حکومت کی جارحیت کی جنگ سے پیدا ہونے والی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں ایک جامع رپورٹ پیش کی۔
اجلاس کے دوران وزیرخارجہ نے طوفان الاقسی کو مقاومتی بلاک کے لئے ایک ٹرننگ پوائنٹ قرار دیا اور کہا کہ آج صیہونی حکومت ایسی حالت میں ہے کہ اس کے دوست بھی اس سے امید نہیں رکھتے اور اسرائیل کے بعد کے دور کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں صہیونی مظالم کی حمایت اور پشت پناہی کی وجہ سے امریکہ اور اندرونی اور بیرونی سطح پر شدید تنقید اور دباو کا سامنا ہے۔
انہوں نے پارلیمانی نمائندوں کو فلسطین کے بارے میں ہونے والی پیشرفت کے بارے میں کہا کہ اس سلسلے میں سفارتی کوششیں مسلسل جاری ہیں اور سعودی عرب، مصر، قطر اور اردن جیسے ممالک کے ساتھ اس حوالے رابطے جاری ہیں۔
آپ کا تبصرہ